بھریں نہ وقت کے ہاتھوں جراحتیں تیری
بھریں نہ وقت کے ہاتھوں جراحتیں تیری
رکھیں سنبھال کے دل نے امانتیں تیری
چھپا کے تجھ سے کہاں اپنے روز و شب لے جاؤں
جہان نور ترا اور ظلمتیں تیری
بچھڑ کے تجھ سے ملا عمر بھر کا سناٹا
بنا گئیں مجھے تنہا رفاقتیں تیری
تو ہے وہ فاتح عالم کہ ایک دنیا نے
شکست کھا کے سراہی ہی ہمتیں تیری
ترے نقوش قدم سے بہار تھی ان کی
ہیں منتظر مرے دل کی مسافتیں تیری
کہاں ہے شام تمنا ملاحتوں کا وہ رنگ
کہاں ہیں صبح تصور صباحتیں تیری
دل حزیں تری چوکھٹ پہ عمر کون گنوائے
کبھی سمجھ میں نہ آئیں ضرورتیں تیری
ازل سے شیشۂ گردوں میں ریت چلتی ہے
کبھی شمار میں آئیں نہ ساعتیں تیری
تو میری شرکت ہستی کہیں قبول تو کر
تمام رنج مرے سب مسرتیں تیری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.