Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھلاؤں لاکھ میں آتا ہے لیکن یاد رہ رہ کر (ردیف .. ے)

ارشد کاٹھوی

بھلاؤں لاکھ میں آتا ہے لیکن یاد رہ رہ کر (ردیف .. ے)

ارشد کاٹھوی

MORE BYارشد کاٹھوی

    بھلاؤں لاکھ میں آتا ہے لیکن یاد رہ رہ کر

    وہ آنا موسم گل کا وہ جانا میرا گلشن سے

    نشاط و عیش حاصل تھا چمن کے رہنے والے تھے

    یہ کیا معلوم تھا نسبت قفس کو بھی ہے گلشن سے

    عذاب جاں قفس کی تنگیاں پھر اس پہ یہ طرہ

    ہواؤں پر ہوائیں آ رہی ہیں صحن گلشن سے

    یہی تو حاصل ہستی ہے تم پر مٹنے والے کا

    جدا کیوں خاک دامن گیر کو کرتے ہو دامن سے

    وہی ارشدؔ تمہارا ہوں جسے کاندھوں پہ لائے تھے

    گزرنے والو بچ بچ کر نہ نکلو میرے مدفن سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے