بھول نہ اس کو دھن ہے جدھر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
بھول نہ اس کو دھن ہے جدھر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
شکل نمایاں ہوگی سحر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
آنکھیں ملتے صحن چمن میں جھوم کے اٹھے نیند کے ماتے
دیکھ صبا نے آ کے خبر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
نیلے نیلے رنگ کے اوپر بڑھتی ہی جاتی ہے سفیدی
ہو گئی رنگت زر و قمر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
زور نہ طاقت سنگ نہ ساتھی پاؤں سے اپنے آپ ہے چلنا
تجھ پہ ہے بھاری راہ سفر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
تجھ پہ میں قرباں جانی پیارے ہم نفس و ہم درد ہمارے
تجھ سے ہے الفت میں نے خبر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
پنکھ پکھیرو خواب سے چونکے سب نے خوشی کے نعرے مارے
آئی صدا مرغان سحر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
کوچ کی ساعت آ گئی سر پر شادؔ اٹھا لے جھولی بستر
نیند میں ساری رات بسر کی چونک مسافر رات نہیں ہے
- کتاب : Dewan-e-shad Azimabadi (Pg. 297)
- Author : Shad Azimabadi
- مطبع : Educational Publishing House (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.