بھول پائے نہ تجھے آج بھی رونے والے
بھول پائے نہ تجھے آج بھی رونے والے
تو کہاں ہے مری آنکھوں کو بھگونے والے
ہم کسی غیر کے ہو جائیں یہ ممکن ہی نہیں
اور تم تو کبھی اپنے نہیں ہونے والے
سوچتے ہیں کہ کہاں جا کے تلاشیں ان کو
ہم کو کچھ دوست ملے تھے کبھی کھونے والے
ریت کے جیسا ہے اب تو یہ مقدر میرا
خود بکھر جائیں گے اب مجھ کو پرونے والے
درد اور اشک زمانہ میں ازل سے ہیں وہی
صرف بدلے ہیں ہر اک دور میں رونے والے
پیڑ کو اپنا ہی سایہ نہیں ملتا لوگو
فصل اپنی کبھی پاتے نہیں بونے والے
درد غیروں کا بھلا کون اٹھاتا ہے سحابؔ
سب یہاں خود کی صلیبوں کو ہیں ڈھونے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.