بھولنے والے تجھے یاد کیا ہے برسوں
دلچسپ معلومات
1971
بھولنے والے تجھے یاد کیا ہے برسوں
دل ویراں کو یوں آباد کیا ہے برسوں
ساتھ جو دے نہ سکا راہ وفا میں اپنا
بے ارادہ بھی اسے یاد کیا ہے برسوں
غم جہاں میں وہ رفیق ابدی ہے اپنا
جس نے ہر حال میں دل شاد کیا ہے برسوں
بھول سکتا ہوں بھلا گردش دوراں تجھ کو
روز تو نے ستم ایجاد کیا ہے برسوں
کب گرفتار خم گیسوے ہجراں نہ رہا
کب ترے درد نے آزار کیا ہے برسوں
اب بھی انوارؔ پشیمانیٔ خاطر ہو نہ کیوں
عمر رفتہ تجھے برباد کیا ہے برسوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.