بچھڑ گیا ہے کہاں کون کچھ پتہ ہی نہیں
بچھڑ گیا ہے کہاں کون کچھ پتہ ہی نہیں
سفر میں جیسے کوئی اپنے ساتھ تھا ہی نہیں
کسی سے ربط بڑھائیں تو مت خفا ہونا
کہ دل میں اب تری یادوں کا سلسلہ ہی نہیں
سب اپنے اپنے مسیحا کے انتظار میں ہیں
کسی کا جیسے زمانے میں اب خدا ہی نہیں
اک عمر کٹ گئی کاغذ سیاہ کرتے ہوئے
قلم کو اپنے جو لکھنا تھا وہ لکھا ہی نہیں
قمرؔ وہ شخص ہمارے نگر میں کیا آیا
بتوں کو بھی ہے گلہ کوئی پوجتا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.