Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیمار ہیں تو اب دم عیسیٰ کہاں سے آئے

کشور ناہید

بیمار ہیں تو اب دم عیسیٰ کہاں سے آئے

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    بیمار ہیں تو اب دم عیسیٰ کہاں سے آئے

    اس دل میں درد شوق و تمنا کہاں سے آئے

    بے کار شرح لفظ و معانی سے فائدہ

    جب تو نہیں تو شہر میں تجھ سا کہاں سے آئے

    ہر چشم سنگ کذب و عداوت سے سرخ ہے

    اب آدمی کو زندگی کرنا کہاں سے آئے

    وحشت ہوس کی چاٹ گئی خاک جسم کو

    بے در گھروں میں شکل کا سایہ کہاں سے آئے

    جڑ سے اکھڑ گئے تو بدلتی رتوں سے کیا

    بے آب آئنوں میں سراپا کہاں سے آئے

    سایوں پہ اعتماد سے اکتا گیا ہے جی

    طوفاں میں زندگی کا بھروسہ کہاں سے آئے

    غم کے تھپیڑے لے گئے ناگن سے لمبے بال

    راتوں میں جنگلوں کا وہ سایہ کہاں سے آئے

    ناہیدؔ فیشنوں نے چھپائے ہیں عیب بھی

    چشمے نہ ہوں تو آنکھ کا پردہ کہاں سے آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے