بیت گیا ہے پیار کا موسم گھر گھر صحرا جیسا ہے
بیت گیا ہے پیار کا موسم گھر گھر صحرا جیسا ہے
دل کے دروازے پر اب تو خاموشی کا پہرا ہے
سات سمندر پار جو آکر دشت فضا کو دیکھا ہے
ریت کا منظر آنکھوں میں ہے دل میں خوف کا دریا ہے
اس کی کشتی ڈوب گئی تھی بیچ بھنور میں آ کے مگر
کس مشکل سے جان بچا کر ساحل تک وہ آیا ہے
ظلمت کی راہوں میں ہم بھی گم ہو کر رہ جاتے مگر
نور کا پیکر ساتھ ہمارے آگے آگے چلتا ہے
سرخ ہوئے پھر زرد ہوئے جب سارے پتے گلشن کے
درد سے بولا زخم گل یہ کون سا موسم آیا ہے
بھول گیا ہوں سب کچھ سالمؔ مجھ کو کچھ بھی یاد نہیں
یادوں کے آئینے میں اب اک اک چہرہ دھندلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.