Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنا روئے گزرنا اس گلی سے

نونیت شرما

بنا روئے گزرنا اس گلی سے

نونیت شرما

MORE BYنونیت شرما

    بنا روئے گزرنا اس گلی سے

    لگا ایسا گئے ہم زندگی سے

    جیا ہوں عمر بھر میں بھی اکیلا

    اسے بھی کیا ملا ناراضگی سے

    ہوں جس کا منتظر اگلے جنم تک

    ملی تو کیا کہوں گا اس پری سے

    لہو میں روز اپنے ہی نہانا

    میں عاجز آ گیا ہوں شاعری سے

    جھلک اک موت کی دیکھے تو مانوں

    جسے ڈر لگ رہا ہے زندگی سے

    کوئی پھر سے دلائے ایک جیون

    تھکن ہوتی نہیں آوارگی سے

    کئی جذبوں کا گھر تھا جیسے میں بھی

    مری پرتیں کھلیں دیوانگی سے

    کئی چہرے دکھے پر بعد ان کے

    محبت ہو گئی بے چہرگی سے

    کسی صورت الگ ہونے نہ پائی

    تری تصویر میری شاعری سے

    کھڑا جب سے ہوں میں اپنے مقابل

    الجھتا ہی نہیں ہوں میں کسی سے

    تری یادیں ہیں یا سورج ہے کوئی

    یہ آنکھیں بجھ رہی ہیں روشنی سے

    امیدیں تھی ہمیں بھی چاند سے پر

    محبت ہے اسے اب تیرگی سے

    ضرورت کیا ہے من میں جھانکنے کی

    کرو، گر بات کر پاؤ ندی سے

    مرے آنسو جو تم جھرنے سے بہہ جاؤ

    سمندر تک پہنچ جاؤں اسی سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے