بساط شوق کے منظر بدلتے رہتے ہیں
بساط شوق کے منظر بدلتے رہتے ہیں
ہوا کے رنگ برابر بدلتے رہتے ہیں
بتان رنگ بھی کچھ کم نہیں ہیولوں سے
قدم قدم پہ یہ پیکر بدلتے رہتے ہیں
چھپائے چھپتی نہیں ان سے کہنگی دل کی
نئے لباس وہ ہر دم بدلتے رہتے ہیں
رہی نہیں کبھی یک رنگ آسماں کی جبیں
حروف لوح مقدر بدلتے رہتے ہیں
قیام کرتا نہیں دل میں چار دن کوئی
مکین خانۂ بے در بدلتے رہتے ہیں
بہت نیا تھا جو کل اب وہی پرانا ہے
مزار دہر کے پتھر بدلتے رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.