بوسیدہ خدشات کا ملبہ دور کہیں دفناؤ
بوسیدہ خدشات کا ملبہ دور کہیں دفناؤ
جسموں کی اس شہر پنہ میں تازہ شہر بساؤ
سارے جسم کا ریشہ ریشہ سوچ کی قوت پائے
پھر ہر سانس کا حاصل چاہے صدیوں پر پھیلاؤ
اپنا آپ نہیں ہے سب کچھ اپنے آپ سے نکلو
بدبوئیں پھیلا دیتا ہے پانی کا ٹھہراؤ
مدت سے کیوں چاٹ رہے ہو لفظوں کی دیواریں
سینے میں مخفی خاکوں کی واضح شکل بناؤ
اپنا اپنا کفن اتاریں لاشیں اڑتی جائیں
پیاسی زباں نکالے دھرتی چاٹے اپنے گھاؤ
- کتاب : Ber Aab e Neel (Pg. 27)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.