بجھا بھی جائے کوئی آ کے آندھیوں کی طرح
بجھا بھی جائے کوئی آ کے آندھیوں کی طرح
کہ جل رہا ہوں کئی یگ سے میں دیوں کی طرح
وہ دوستوں کی طرح ہے نہ دشمنوں کی طرح
میں جس کو دیکھ کے حیراں ہوں آئینوں کی طرح
میں اس کو دیکھ تو سکتا ہوں چھو نہیں سکتا
وہ میرے پاس بھی ہوتا ہے فاصلوں کی طرح
وہ آ بھی جائے تو اس کو کہاں بٹھاؤں گا
میں اپنے گھر میں تو رہتا ہوں بے گھروں کی طرح
نہ جانے رات گئے کس کی نقرئی آواز
کھنکتی ہے میرے کانوں میں چوڑیوں کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.