بجھا کے مجھ میں مجھے بے کراں بناتا ہے
بجھا کے مجھ میں مجھے بے کراں بناتا ہے
وہ اک عمل جو شرر کو دھواں بناتا ہے
نہ جانے کتنی اذیت سے خود گزرتا ہے
یہ زخم تب کہیں جا کر نشاں بناتا ہے
میں وہ شجر بھی کہاں جو الجھ کے سورج سے
مسافروں کے لیے سائباں بناتا ہے
تو آسماں سے کوئی بادلوں کی چھت لے آ
برہنہ شاخ پہ کیا آشیاں بناتا ہے
عجب نصیب صدف کا کہ اس کے سینے میں
گہر نہ ہونا اسے رائیگاں بناتا ہے
فقط میں رنگ ہی بھرنے کا کام کرتا ہوں
یہ نقش تو کوئی درد نہاں بناتا ہے
نہ سوچ شادؔ شکستہ پروں کے بارے میں
یہی خیال سفر کو گراں بناتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.