بجھا سا رہتا ہے دل جب سے ہیں وطن سے جدا (ردیف .. ن)
بجھا سا رہتا ہے دل جب سے ہیں وطن سے جدا
وہ صحن باغ نہیں سیر ماہتاب نہیں
بسے ہوئے ہیں نگاہوں میں وہ حسیں کوچے
ہر ایک ذرہ جہاں کم ز آفتاب نہیں
وہ باغ و راغ کے دلچسپ و دل نشیں منظر
کہ جن کے ہوتے ہوئے خلد مثل خواب نہیں
وہ جوئبار رواں کا طرب فزا پانی
شراب سے نہیں کچھ کم اگر شراب نہیں
برنگ زلف پریشاں وہ موج ہائے رواں
کہ جن کی یاد میں راتوں کو فکر خواب نہیں
سما رہے ہیں نظر میں وہ مہوشان حرم
حرم میں جن کے ستارے بھی باریاب نہیں
وطن کا چھیڑ دیا کس نے تذکرہ اخترؔ
کہ چشم شوق کو پھر آرزوئے خواب نہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Akhtar Shirani (Pg. 226)
- Author : Akhtar Shirani
- مطبع : Modern Publishing House, Daryaganj New delhi (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.