بجھے لبوں پہ تبسم کے گل سجاتا ہوا
بجھے لبوں پہ تبسم کے گل سجاتا ہوا
مہک اٹھا ہوں میں تجھ کو غزل میں لاتا ہوا
اجاڑ دشت سے یہ کون آج گزرا ہے
گئی رتوں کی وہی خوشبوئیں لٹاتا ہوا
تمہارے ہاتھوں سے چھٹ کر نہ جانے کب سے میں
بھٹک رہا ہوں خلاؤں میں ٹمٹماتا ہوا
نگل نہ جائے کہیں بے رخی مجھے تیری
کہ رو پڑا ہوں میں اب کے تجھے ہنساتا ہوا
تو شاہزادی مہکتے ہوئے اجالوں کی
میں ایک خواب اندھیروں کی چوٹ کھاتا ہوا
مرا بدن یہ کسی برف کے بدن سا ہے
پگھل نہ جاؤں میں تجھ کو گلے لگاتا ہوا
تمہاری آنکھوں کا پانی کہیں نہ بن جاؤں
میں ڈر رہا ہوں بہت داستاں سناتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.