بجھتے سورج کے شرارے نور برسانے لگے
بجھتے سورج کے شرارے نور برسانے لگے
رفتہ رفتہ چاند تاروں میں نظر آنے لگے
کر گیا بیدار پتھر کو فن خارا تراش
کتنے نادیدہ صنم آنکھوں میں لہرانے لگے
موج بوئے گل سے بھڑکی ہیں دبی چنگاریاں
پھر ہوا کے سرد جھونکے جسم جھلسانے لگے
کٹ کے رہ جائے گی آخر قسمت غم کی لکیر
تیرے زندانی اگر زنجیر کھڑکانے لگے
سر پہ سورج تھا تو نقش پا بھی روشن تھے صمدؔ
دھوپ کے ڈھلتے ہی سائے پاؤں پھیلانے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.