بلانا اور نہ جانا چاہتا ہوں
بلانا اور نہ جانا چاہتا ہوں
مراسم بھی نبھانا چاہتا ہوں
تری قربت سے کچھ لمحے چرا کر
میں اپنے پاس آنا چاہتا ہوں
کہاں یہ طے نہیں کر پایا لیکن
کہیں میں بھاگ جانا چاہتا ہوں
کسی دن گردش ایام کو بھی
میں انگلی پر نچانا چاہتا ہوں
ضرورت تو نہیں تو ہے ضروری
تجھے اپنا بنانا چاہتا ہوں
بہت صحرا نوردی ہو چکی اب
ٹھکانے کا ٹھکانا چاہتا ہوں
اثر کرتی نہیں ہے نرم گوئی
میں اب نعرے لگانا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.