Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلند فکر کی ہر شعر سے عیاں ہو رمق

ڈاکٹر اعظم

بلند فکر کی ہر شعر سے عیاں ہو رمق

ڈاکٹر اعظم

MORE BYڈاکٹر اعظم

    بلند فکر کی ہر شعر سے عیاں ہو رمق

    مرے قلم سے ادا ہو کبھی غزل کا حق

    اداس اداس ہیں انساں ہر ایک چہرہ فق

    یہ شہر شہر ہے یا دشت ہے یہ لق و دق

    میں دل کی بات کہوں یوں کہ دل تلک پہنچے

    نہ ہوں کنائے ہی مبہم نہ استعارے ادق

    چلو سمیٹ کے آفس کو اپنے گھر کی طرف

    افق کے پار وہ دیکھو اتر رہی ہے شفق

    ذرا سا علم و ہنر پا گئے تو کچھ کم ظرف

    سمجھ رہے ہیں سبھی کو ہی احقرواحمق

    پھر احتجاج کے رستے پہ کیوں چلیں گے ہم

    ہمیں جو ملتا رہے آپ سے ہمارا حق

    تعلقات میں قائم رکھیں بھروسے کو

    کہ شک ہمیشہ ہی کرتا رہا ہے رشتے شق

    کسی کتاب میں ملتا نہیں ہے ذکر اعظمؔ

    ہمیں سکھائے ہیں اس زندگی نے ایسے سبق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے