بلندی سے کبھی وہ آشنائی کر نہیں سکتا
بلندی سے کبھی وہ آشنائی کر نہیں سکتا
جو تیرے آستانے کی گدائی کر نہیں سکتا
زباں رکھتے ہوئے بھی لب کشائی کر نہیں سکتا
کوئی قطرہ سمندر سے لڑائی کر نہیں سکتا
تو جگنو ہے فقط راتوں کے دامن میں بسیرا کر
میں سورج ہوں تو مجھ سے آشنائی کر نہیں سکتا
خودی کی دولت عظمیٰ خدا نے مجھ کو بخشی ہے
قلندر ہوں میں شاہوں کی گدائی کر نہیں سکتا
صفت فرعون کی تجھ میں ہے میں موسیٰ کا حامی ہوں
کبھی تسلیم میں تیری خدائی کر نہیں سکتا
جو زنداں میں اذیت پر اذیت مجھ کو دیتا ہے
میں اس ظالم سے امید رہائی کر نہیں سکتا
جو کمتر ہے بڑائی اپنی اپنے منہ سے کرتا ہے
مگر افضلؔ کبھی اپنی بڑائی کر نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.