Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلندی سے کبھی وہ آشنائی کر نہیں سکتا

افضل الہ آبادی

بلندی سے کبھی وہ آشنائی کر نہیں سکتا

افضل الہ آبادی

MORE BYافضل الہ آبادی

    بلندی سے کبھی وہ آشنائی کر نہیں سکتا

    جو تیرے آستانے کی گدائی کر نہیں سکتا

    زباں رکھتے ہوئے بھی لب کشائی کر نہیں سکتا

    کوئی قطرہ سمندر سے لڑائی کر نہیں سکتا

    تو جگنو ہے فقط راتوں کے دامن میں بسیرا کر

    میں سورج ہوں تو مجھ سے آشنائی کر نہیں سکتا

    خودی کی دولت عظمیٰ خدا نے مجھ کو بخشی ہے

    قلندر ہوں میں شاہوں کی گدائی کر نہیں سکتا

    صفت فرعون کی تجھ میں ہے میں موسیٰ کا حامی ہوں

    کبھی تسلیم میں تیری خدائی کر نہیں سکتا

    جو زنداں میں اذیت پر اذیت مجھ کو دیتا ہے

    میں اس ظالم سے امید رہائی کر نہیں سکتا

    جو کمتر ہے بڑائی اپنی اپنے منہ سے کرتا ہے

    مگر افضلؔ کبھی اپنی بڑائی کر نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے