بتان خشت و سنگ سے کلام کر کے آ گیا
بتان خشت و سنگ سے کلام کر کے آ گیا
کہ میں تمہارے شہر میں بھی شام کر کے آ گیا
وہاں کسی کو یاد بھی نہیں تھا میرا نام تک
جہاں میں اپنی زندگی تمام کر کے آ گیا
گلی میں کھیلتا ہوا ملا تھا اپنا بچپنا
جسے میں حسرتوں بھرا سلام کر کے آ گیا
تمہارا نام پھر کرید کر اداس پیڑ پر
خزاں میں فصل گل کا اہتمام کر کے آ گیا
تکلفات میں گزر گئی حیات سرحدیؔ
کہ جیسے اجنبی کے گھر قیام کر کے آ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.