بتوں کا ذکر کر واعظ خدا کو کس نے دیکھا ہے
بتوں کا ذکر کر واعظ خدا کو کس نے دیکھا ہے
شرار سنگ موسیٰ کے لیے برق تجلیٰ ہے
یہ ہندستان ہے یاں پر بتوں کا روز میلہ ہے
خدا جانے وہ بت اے مہرؔ دیوی ہے کہ درگا ہے
تصور اس صنم کا ہے ہمیں کعبہ سے کیا مطلب
چراغ اپنا ہے داغ دل ہے جو مندر میں جلتا ہے
جدا ہے نعمت دنیا سے لذت بوسۂ لب کی
وہ جوگی ہو گیا جس نے یہ موہن بھوگ چکھا ہے
بتا جائز ہے کس مذہب میں خون بے گناہ ظالم
تو ہندو ہے مسلماں ہے یہودی ہے کہ ترسا ہے
کیا کافر نے کافر مہرؔ سے مرد مسلماں کو
جنیوو رشتۂ تسبیح داغ سجدہ ٹیکہ ہے
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 147)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.