چاہ کر ہم اس پری رو کو جو دیوانے ہوئے
چاہ کر ہم اس پری رو کو جو دیوانے ہوئے
دوست دشمن ہو گئے اور اپنے بیگانے ہوئے
پھر نئے سر سے یہ جی میں ہے کہ دل کو ڈھونڈیئے
خاک کوچے کی ترے مدت ہوئی چھانے ہوئے
تھا جہاں مے خانہ برپا اس جگہ مسجد بنی
ٹوٹ کر مسجد کو پھر دیکھا تو بت خانے ہوئے
ہے یہ دنیا جائے عبرت خاک سے انسان کی
بن گئے کتنے سبو کتنے ہی پیمانے ہوئے
عقل و ہوش اپنے کا رنگیںؔ ہو گیا سب اور رنگ
کشور دل میں جب آ کر عشق کے تھانے ہوئے
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 72)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.