چاہت تمہاری سینے پہ کیا گل کتر گئی
چاہت تمہاری سینے پہ کیا گل کتر گئی
کس خوش سلیقگی سے جگر چاک کر گئی
رکھی تھی جو سنبھال کے تو نے سلامتی
وہ تیرے بعد کس کو پتا کس کے گھر گئی
جو زندگی سمیٹ کے رکھی تھی آج تک
اک لمحۂ خفیف میں یکسر بکھر گئی
بھٹکے ہوئے تھے ایسے کہ گرد سفر کو ہم
مڑ مڑ کے دیکھتے رہے منزل گزر گئی
اک عمر دھوپ میں جو پلی تھی وہ کش مکش
سایہ گھنے درخت کا دیکھا تو ڈر گئی
حیرت ہے کچھ پتا نہ چلا کیسے زندگی
جیسی گزرنی تھی مری ویسی گزر گئی
اوچھوں کی طبع آزرؔ خوش خو سے پوچھئے
جوں ہی ہوائے وقت لگی بس اپھر گئی
- کتاب : Qarz-e-jan (Pg. 93)
- Author : Rashid Azar
- مطبع : Rashid Azar (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.