Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہے سو ہمیں کر تو گنہ گار ہیں تیرے

حسرتؔ عظیم آبادی

چاہے سو ہمیں کر تو گنہ گار ہیں تیرے

حسرتؔ عظیم آبادی

MORE BYحسرتؔ عظیم آبادی

    چاہے سو ہمیں کر تو گنہ گار ہیں تیرے

    تقدیر تھی اپنی کہ گرفتار ہیں تیرے

    مرتے ہیں کبھی آ کے ہماری بھی خبر لے

    آہ اے بت بے درد یہ بیمار ہیں تیرے

    نقد دل و دیں مفت میں دے بیٹھیں گے آخر

    ہم عاشق مفلس کہ خریدار ہیں تیرے

    خواہش ہے نہ بوسے کی نہ آغوش سے مطلب

    دیدار کے یاں صرف طلب گار ہیں تیرے

    ہے روئے زمیں عرصۂ محشر انہیں ہر روز

    جو دل شدۂ قامت و رفتار ہیں تیرے

    ہم وصل میں اور ہجر میں جلتے رہے ان سے

    کیا داغ جگر یہ گل رخسار ہیں تیرے

    سوگند ہے حسرتؔ مجھے اعجاز سخن کی

    یہ سحر ہیں جادو ہیں نہ اشعار ہیں تیرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے