Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہتے ہیں گھر بتوں کے دل میں ہم

شاد عارفی

چاہتے ہیں گھر بتوں کے دل میں ہم

شاد عارفی

MORE BYشاد عارفی

    چاہتے ہیں گھر بتوں کے دل میں ہم

    ہیں جنوں کی آخری منزل میں ہم

    گیت گاتے ہیں قفس منزل میں ہم

    کوستے جاتے ہیں لیکن دل میں ہم

    یہ تو مت محسوس ہونے دیجیے

    اجنبی ہیں آپ کی محفل میں ہم

    مے کدے کے چور دروازے بھی ہیں

    آ تو جائیں شیخ کی منزل میں ہم

    خود فریبوں کو پیام آگہی

    مبتلا ہیں سعئ لا حاصل میں ہم

    دور سے آتا ہے مبہم سا جواب

    دیں اسے آواز جس منزل میں ہم

    روک لیں پلکوں پہ آنسو کی طرح

    کیا سمو دیں موج کو ساحل میں ہم

    سوچیے آخر وہ کیا حالات ہیں

    جا رہے ہیں کوچۂ قاتل میں ہم

    جی نہ میلا کیجیے فریاد پر

    ہیں پشیماں آپ اپنے دل میں ہم

    ہم غلط رجحان رکھتے تھے کہ آپ

    آپ سے پوچھیں گے مستقبل میں ہم

    نا شناسان ادب کے ہاتھ سے

    شادؔ صاحب ہیں بڑی مشکل میں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے