Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند چھونے کی طلب گار نہیں ہو سکتی

دانیال طریر

چاند چھونے کی طلب گار نہیں ہو سکتی

دانیال طریر

MORE BYدانیال طریر

    چاند چھونے کی طلب گار نہیں ہو سکتی

    کیا مری خاک چمکدار نہیں ہو سکتی

    ہو نہ ہو اپنی بصارت نے مجھے روکا ہے

    غیب جاتے ہوئے دیوار نہیں ہو سکتی

    جتنی پیڑوں میں نظر آتی ہے تقلیب کے بعد

    یہ زمیں اتنی پر اسرار نہیں ہو سکتی

    میں نے ڈھونڈا ہے چراغوں کی لوؤں میں تجھ کو

    تو ستارے میں نمودار نہیں ہو سکتی

    یہ زمینوں پہ لہکتی ہوئی گندم کی مہک

    آسمانوں کی طرف دار نہیں ہو سکتی

    میں کسے خواب سنانے کے لیے آیا ہوں

    شب اگر نیند سے بیدار نہیں ہو سکتی

    جس نے آنسو پہ قناعت کا چلن سیکھا ہو

    وہ نظر خوگر دینار نہیں ہو سکتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے