چاند ہو جس طرح ستاروں میں
چاند ہو جس طرح ستاروں میں
منفرد ہے وہ ماہ پاروں میں
جو بھی اٹھی نگاہ تیری طرف
ہو گئی گم حسیں نظاروں میں
چھو کے دامن کو چھوڑتے ہی نہیں
کتنی اپنائیت ہے خاروں میں
میں بھی واسی کسی چمن کا ہوں
مجھ کو رکھ پھولوں کی قطاروں میں
کیسا بدلا ہے گلستاں کا نظام
دیکھتا ہوں خزاں بہاروں میں
آگ میں آج کس کو جھونکا گیا
پھول کھلنے لگے شراروں میں
کیوں حقارت سے دیکھتے ہو ہمیں
تھے کبھی ہم بھی تاجداروں میں
جب سے دل اس نے میرا توڑ دیا
بے سکوں رہتا ہے بہاروں میں
ڈر ہے شاید انہیں زمانے کا
بات کرتے ہیں جو اشاروں میں
کس نے پوچھا ہے حال دل رضوانؔ
چین آیا ہے بے قراروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.