Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند میں ڈھلنے ستاروں میں نکلنے کے لیے

شکیل اعظمی

چاند میں ڈھلنے ستاروں میں نکلنے کے لیے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    چاند میں ڈھلنے ستاروں میں نکلنے کے لیے

    میں تو سورج ہوں بجھوں گا بھی تو جلنے کے لیے

    منزلو تم ہی کچھ آگے کی طرف بڑھ جاؤ

    راستہ کم ہے مرے پاؤں کو چلنے کے لیے

    زندگی اپنے سواروں کو گراتی جب ہے

    ایک موقع بھی نہیں دیتی سنبھلنے کے لیے

    میں وہ موسم جو ابھی ٹھیک سے چھایا بھی نہیں

    سازشیں ہونے لگیں مجھ کو بدلنے کے لیے

    وہ تری یاد کے شعلے ہوں کہ احساس مرے

    کچھ نہ کچھ آگ ضروری ہے پگھلنے کے لیے

    یہ بہانہ ترے دیدار کی خواہش کا ہے

    ہم جو آتے ہیں ادھر روز ٹہلنے کے لیے

    آنکھ بے چین تری ایک جھلک کی خاطر

    دل ہوا جاتا ہے بیتاب مچلنے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 30)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے