چاند میں ڈھلنے ستاروں میں نکلنے کے لیے
چاند میں ڈھلنے ستاروں میں نکلنے کے لیے
میں تو سورج ہوں بجھوں گا بھی تو جلنے کے لیے
منزلو تم ہی کچھ آگے کی طرف بڑھ جاؤ
راستہ کم ہے مرے پاؤں کو چلنے کے لیے
زندگی اپنے سواروں کو گراتی جب ہے
ایک موقع بھی نہیں دیتی سنبھلنے کے لیے
میں وہ موسم جو ابھی ٹھیک سے چھایا بھی نہیں
سازشیں ہونے لگیں مجھ کو بدلنے کے لیے
وہ تری یاد کے شعلے ہوں کہ احساس مرے
کچھ نہ کچھ آگ ضروری ہے پگھلنے کے لیے
یہ بہانہ ترے دیدار کی خواہش کا ہے
ہم جو آتے ہیں ادھر روز ٹہلنے کے لیے
آنکھ بے چین تری ایک جھلک کی خاطر
دل ہوا جاتا ہے بیتاب مچلنے کے لیے
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 30)
- Author : شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.