چاند نے آج جب اک نام لیا آخر شب
چاند نے آج جب اک نام لیا آخر شب
دل نے خوابوں سے بہت کام لیا آخر شب
ہائے وہ خواب کہ تعبیر سے سرشار بھی تھا
اس کی آنکھوں سے جو انعام لیا آخر شب
ہائے کیا پیاس تھی جب اس کے لبوں سے میں نے
مسکراتا ہوا اک جام لیا آخر شب
میں جو گرتا بھی تو قدموں میں اسی کے گرتا
اس نے خود بڑھ کے مجھے تھام لیا آخر شب
زندگی بھر کی مسافت کا مداوا کہیے
اس کی باہوں میں جو آرام لیا آخر شب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.