چاند تارے بنا کے کاغذ پر
چاند تارے بنا کے کاغذ پر
خوش ہوئے گھر سجا کے کاغذ پر
بستیاں کیوں تلاش کرتے ہیں
لوگ جنگل اگا کے کاغذ پر
جانے کیا ہم سے کہہ گیا موسم
خشک پتا گرا کے کاغذ پر
ہنستے ہنستے مٹا دیے اس نے
شہر کتنے بسا کے کاغذ پر
ہم نے چاہا کہ ہم بھی اڑ جائیں
ایک چڑیا اڑا کے کاغذ پر
لوگ ساحل تلاش کرتے ہیں
ایک دریا بہا کے کاغذ پر
ناؤ سورج کی دھوپ کا دریا
تھم گئے کیسے آ کے کاغذ پر
خواب بھی خواب ہو گئے عادلؔ
شکل و صورت دکھا کے کاغذ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.