چاندنی چپ رہی روشنی چپ رہی
چاندنی چپ رہی روشنی چپ رہی
میری ہر بات پر زندگی چپ رہی
ہم تو گھٹ گھٹ کے اک روز مر جائیں گے
اس گھٹن میں اگر آنکھ بھی چپ رہی
درد میرا بیاں ان سے کب ہو سکا
شعر خاموش تھے شاعری چپ رہی
اک یقیں تھا پلٹ آئے گا وہ ابھی
میں تو بس اس کی رہ دیکھتی چپ رہی
مجھ کو مقتل میں جس روز بھیجا گیا
سوچتی ہوں میں کیوں اس گھڑی چپ رہی
میں نے شاہینؔ جیون گزارا ہے یوں
نیند میں بات کی جاگتی چپ رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.