چار دن کو ہے یہاں شرط اقامت کیا کیا
چار دن کو ہے یہاں شرط اقامت کیا کیا
فرصت زیست میں شامل ہے مصیبت کیا کیا
سرپھرے لوگ ہیں ہم اپنے جنوں کی رو میں
سوچ لیتے ہیں دل زار کی قیمت کیا کیا
وہ تو کہئے کہ گزر کر خس و خاشاک ہوئے
ورنہ سنگین تھی حالات کی صورت کیا کیا
آج مشکل ہے بہت وعدۂ فردا پہ یقیں
اور کل دوش پہ آئے گی ندامت کیا کیا
تم تو کیا ہو سر دیوار زمانہ خورشیدؔ
رائیگاں ہو کے مٹا نقش فضیلت کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.