چاروں طرف ہے خون کا دریا چڑھا ہوا
چاروں طرف ہے خون کا دریا چڑھا ہوا
کشمیر سر زمین مقدس روڈیشیا
چائے کی پیالیوں سے اٹھے گی نئی مہک
بے برگ ٹہنیوں پہ نیا رنگ آئے گا
جینے کی اک امنگ جو کل تھی سو اب بھی ہے
مرنے کا وقت آج بھی ہے کل بھی آئے گا
پتو مجھے لپیٹ لو اپنی رداؤں میں
میں وہ درخت ہوں جسے کچھ بھی نہیں ملا
شیشوں کی طرح ٹوٹ گئیں سب حقیقتیں
پتھر پگھل کے بہنے لگا انجماد کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.