چڑھا ہوا ہے جو دریا اترنے والا ہے
چڑھا ہوا ہے جو دریا اترنے والا ہے
اب اس کہانی کا کردار مرنے والا ہے
یہ آگہی ہے کسی حادثے کے آمد کی
بدن کا سارا اثاثہ بکھرنے والا ہے
ذرا سی دیر میں زنجیر ٹوٹ جائے گی
جنون اپنی حدوں سے گزرنے والا ہے
سنا ہے شہر میں آیا ہے جادو گر کوئی
تمام شہر کو تصویر کرنے والا ہے
تمام شہر بنایا گیا ہے آئینہ
یہ آج کس کا سراپا سنورنے والا ہے
شکیلؔ ہم سے کسی کو شکایتیں ہیں بہت
چلو کوئی تو ہمیں پیار کرنے والا ہے
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 33)
- Author :شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.