Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلا کر تیر مژگاں یوں وہ گھبرایا نہیں کرتے

رؤف رحیم

چلا کر تیر مژگاں یوں وہ گھبرایا نہیں کرتے

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    چلا کر تیر مژگاں یوں وہ گھبرایا نہیں کرتے

    جو مرتے ہیں حسینوں پر وہ مر جایا نہیں کرتے

    بھروسے پر کسی لیڈر کے رہنا اک حماقت ہے

    یہ سوکھے پیڑ ہیں یارو کبھی سایہ نہیں کرتے

    حسینوں کو نہ گھورو شیخ جی پلکیں تو جھپکاؤ

    ضعیفی میں تو اتنی رال ٹپکایا نہیں کرتے

    جناب شیخ ستر سال میں کرتے ہو کیوں شادی

    نہیں ہیں دانت تو پھر گوشت بھی کھایا نہیں کرتے

    انہیں مہمان کہئے اہل خانہ کہئے کیا کہئے

    جو آ جاتے ہیں اک دن آٹھ دن جایا نہیں کرتے

    سنا کرتے ہیں رونا اور گانا سب کو آتا ہے

    سدا رویا تو کرتے ہیں کبھی گایا نہیں کرتے

    تمہارے چیخنے چلانے کا ہو کیا اثر مجھ پر

    گرجتے ہیں جو بادل مینہ وہ برسایا نہیں کرتے

    غریبوں کا بہا کر خون ہمدردی جتاتے ہو

    کھلونے ہاتھ میں دے دے کے بہلایا نہیں کرتے

    رحیمؔ اب کوستا کیوں ہے تری قسمت ہی کھوٹی تھی

    جو قسمت میں لکھا ہے اس پہ پچھتایا نہیں کرتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے