Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلے ہیں ساتھ ہم انجان ہو کر

فرح شاہد

چلے ہیں ساتھ ہم انجان ہو کر

فرح شاہد

MORE BYفرح شاہد

    چلے ہیں ساتھ ہم انجان ہو کر

    رہے اپنے ہی گھر مہمان ہو کر

    ملی تھی راستے میں زندگی بھی

    مجھے تکتی رہی حیران ہو کر

    مجھے سمجھا نہیں شاید کسی نے

    بہت مشکل میں ہوں آسان ہو کر

    جہاں ہے وہ وہاں پر ہم نہیں ہیں

    پڑے ہیں گھر میں ہم سامان ہو کر

    کوئی دھڑکا نہیں لٹنے کا مجھ کو

    میں خوش ہوں بے سر و سامان ہو کر

    محبت جنگ تھی مہنگی پڑی ہے

    ہوئی تقسیم میں تاوان ہو کر

    بہت مانوس تھی میں جگنوؤں سے

    انہیں تکتی ہوں اب حیران ہو کر

    مری پہچان مجھ سے چھن گئی ہے

    جدا ہے وہ مری پہچان ہو کر

    میں سانسوں کے بھروسے پہ کھڑی تھی

    مجھے جینا تھا اس کی جان ہو کر

    فرحؔ میں اپنی پوری داستاں تھی

    مگر اب رہ گئی عنوان ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے