چلتے میں قیام چل رہا ہے
چلتے میں قیام چل رہا ہے
سب دانہ و دام چل رہا ہے
دروازے بڑھا دئے گئے ہیں
دیوار سے کام چل رہا ہے
اک عشق چلا رہا ہے دل کو
اور دل کا نظام چل رہا ہے
ہم تم ہیں جو چل رہے ہیں تہ میں
دریا کا تو نام چل رہا ہے
تنہائی ہے سربراہ ایسی
ویرانہ تمام چل رہا ہے
اس باغ میں خامشی بہت ہے
پھولوں سے کلام چل رہا ہے
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 42)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.