چمکتی آنکھ میں صحرا دکھائی صاف دیتا ہے
چمکتی آنکھ میں صحرا دکھائی صاف دیتا ہے
مرے لہجے میں سناٹا سنائی صاف دیتا ہے
میں اک اسرار ماتم لاکھ خود میں گم ہوا جاؤں
مگر سینہ کسی شے کی دہائی صاف دیتا ہے
وہ کیا کیا بات کرتا ہے نہ اک پل بھی بچھڑنے کی
مگر لہجہ کہ احساس جدائی صاف دیتا ہے
صفیں یوں تو مقابل دشمنوں کی ہیں مگر ان میں
عجب اک مہرباں چہرہ دکھائی صاف دیتا ہے
میں آ پہنچا ہوں اے بانیؔ عجب اندھی جگہ مانا
ہے اب بھی ایک رستہ جو سجھائی صاف دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.