چمن کی ہر کلی ہر پھول مسکائے تو بہتر ہو
چمن کی ہر کلی ہر پھول مسکائے تو بہتر ہو
اگر تھوڑا بھی یہ منظر بدل جائے تو بہتر ہو
ہیں اک گاڑی کے دو پہیے یہاں کمتر کہاں کوئی
سفر مل جل کے آپس میں جو کٹ جائے تو بہتر ہو
یہ ندیا اور ساگر کے تو رشتہ ہیں بہت گہرے
نئی دھارا بھی رشتوں کو سمجھ پائے تو بہتر ہو
کہاں وہ راس کے منظر کہاں گوکل کی وہ گلیاں
وہ مرلی پھر خوشی سے جھوم کر گائے تو بہتر ہو
بھلا اک دوسرے کو دوش دے کر کیوں گرائیں ہم
اگر انسان تھوڑا خود سنبھل جائے تو بہتر ہو
منج کیا دیوتا بھی سب پلے ہیں جس کے آنچل میں
اسے بھی پیار اور سمان مل جائے تو بہتر ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.