چمن میں برق کبھی آشیاں سے دور نہیں
چمن میں برق کبھی آشیاں سے دور نہیں
زمیں پہ ہم ہیں مگر آسماں سے دور نہیں
جگا سکو تو جگاؤ کہ ناخدا دیکھے
طواف موج بلا بادباں سے دور نہیں
یہ عالم بشریت بکھرنے والا ہے
کوئی مکان بھی اب لا مکاں سے دور نہیں
قریب آ نہ سکا میں ترے مگر خوش ہوں
کہ میرا ذکر تری داستاں سے دور نہیں
ذرا سی اور مہارت ہو تیر زن کو عطا
نشانہ اب مرے دل کے نشاں سے دور نہیں
یہ ہے دوام کی منزل کہ ہے فنا کا کھنڈر
یہ راز آج مرے رخش جاں سے دور نہیں
میں اپنے دل کا فسانہ لکھوں تو کیوں نہ لکھوں
کہ قصہ گوئی میں میں موپساںؔ سے دور نہیں
نہ کر اے تشنہ مدارات میں تکلف کچھ
کہ گھر کا حال ترے میہماں سے دور نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.