Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن میں پھول جو بھی کھل رہا تھا

کلیم شاداب

چمن میں پھول جو بھی کھل رہا تھا

کلیم شاداب

MORE BYکلیم شاداب

    چمن میں پھول جو بھی کھل رہا تھا

    فقط وہ باغباں کو مل رہا تھا

    لرز اٹھتا ہوں اس کے نام سے اب

    کبھی غزلوں میں وہ شامل رہا تھا

    تجھے قیمت چکانی پڑ رہی ہے

    مجھے وہ مفت میں ہی مل رہا تھا

    مجھے محسوس بھی ہوتا نہیں اب

    کبھی پہلو میں میرے دل رہا تھا

    ترے گلدان کی زینت بنا ہے

    مجھے جو پھول کل حاصل رہا تھا

    جدا ساحل پہ جب ہم ہو رہے تھے

    کنارے سے کنارہ مل رہا تھا

    مرے قدموں کی بس اب گرد ہے وہ

    کہ جو کل تک مری منزل رہا تھا

    میں رخصت ہو رہا تھا گاؤں سے جب

    شجر پر ایک پتا ہل رہا تھا

    جسے پانے میں کی تم نے خیانت

    تمہیں اس سے زیادہ مل رہا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے