Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند لمحے تھے جو فریاد کے رکھے ہوئے ہیں

شہزاد بیگ

چند لمحے تھے جو فریاد کے رکھے ہوئے ہیں

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    چند لمحے تھے جو فریاد کے رکھے ہوئے ہیں

    چارہ گر نقش تری یاد کے رکھے ہوئے ہیں

    یہ جو میں ٹوٹتا رہتا ہوں ترے ہوتے ہوئے

    یہ ستم بھی تری بنیاد کے رکھے ہوئے ہیں

    تو نے کیا سوچ کے محفل سے اٹھایا ہے ہمیں

    مہرباں ہم تو ترے بعد کے رکھے ہوئے ہیں

    گرد ہر سو ہے میں پہچان نہیں سکتا انہیں

    کتنے موسم ابھی افتاد کے رکھے ہوئے ہیں

    تجھ کو چھونے کی خطا مجھ سے ہوئی تھی سرزد

    ہاتھ اب تک مرے صیاد کے رکھے ہوئے ہیں

    یہ تو سب تیری اذیت کا بھرم ہے شہزادؔ

    ورنہ ہم لوگ تو برباد کے رکھے ہوئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے