Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ باقی رہا نہ اب آئنہ رہے گا

غلام حسین ساجد

چراغ باقی رہا نہ اب آئنہ رہے گا

غلام حسین ساجد

MORE BYغلام حسین ساجد

    چراغ باقی رہا نہ اب آئنہ رہے گا

    مگر شگفت جمال کا سلسلہ رہے گا

    ہزار چوکس رہیں کڑی تیرگی کے داعی

    مرے تصور میں ایک روزن کھلا رہے گا

    یقین آیا ہے آج الواح سنگ پڑھ کر

    کہ اس نگر میں بس ایک نام خدا رہے گا

    یہی رہے گا اگر مری بے کسی کا عالم

    دعائیں بچ پائیں گی نہ دست دعا رہے گا

    سیاہ پڑنے لگے گی شمع وصال کی ضو

    کھلا ہوا رات بھر جو رنگ حنا رہے گا

    مری طرح نیند آ نہیں پائے گی اسے بھی

    میں جانتا ہوں وہ صبح تک جاگتا رہے گا

    کہاں مٹانے سے مٹ سکے گا وہ نقش دل سے

    غبار سا آئنے پہ اک عکس کا رہے گا

    خیال رہتا ہے نیند میں اب اسی پری کا

    جو پھول اب شاخ پر کھلے گا کھلا رہے گا

    سفر ہو پاتال کا کہ سیر فلک ہو ساجدؔ

    جہاں رہوں گا زمین سے رابطہ رہے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے