چراغ فکر جلایا ہے رات بھر ہم نے
چراغ فکر جلایا ہے رات بھر ہم نے
اور اس کے بعد نکھارا رخ سحر ہم نے
ہمیں شعور نے دھوکے دیئے ہیں رہ رہ کر
فریب کھائے ہیں دانستہ بیشتر ہم نے
صلہ خرد کا زمانے میں جام زہر سہی
نکھار دی ہے مگر عظمت بشر ہم نے
نظر ہو دولت ہر دوجہاں پہ کیا مائل
سمیٹ لی ہے بہت دولت نظر ہم نے
صدائے پا کی سنی باز گشت ہی ہر گام
تلاش کی ہے جہاں تیری رہ گزر ہم نے
نگار گل نے لیا نام زیر لب تیرا
اداس چاند کو دیکھا پس شجر ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.