چراغ حسرت و ارماں بجھا کے بیٹھے ہیں
چراغ حسرت و ارماں بجھا کے بیٹھے ہیں
ہر ایک طرح سے خود کو جلا کے بیٹھے ہیں
نہ کوئی راہ گزر ہے نہ کوئی ویرانہ
غم حیات میں سب کچھ لٹا کے بیٹھے ہیں
جنوں کی حد ہے کہ ہوش و خرد کی منزل ہے
خبر نہیں ہے کہاں آج آ کے بیٹھے ہیں
کبھی جو دل نے کہا اب چلو یہاں سے چلیں
تو اٹھ کے عالم وحشت میں جا کے بیٹھے ہیں
یہ کس جگہ پہ قدم رک گئے ہیں کیا کہیے
کہ منزلوں کے نشاں تک مٹا کے بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.