چراغ عشق جلتا ہے ہمارے قلب ویراں میں
چراغ عشق جلتا ہے ہمارے قلب ویراں میں
چلے آؤ ابھی تک روشنی ہے اس بیاباں میں
نہیں اے دوست ان اشکوں کا کوئی دیکھنے والا
درخشاں ہیں جو انجم کی طرح چاک گریباں میں
کچھ ایسے غم بھی ہوتے ہیں جو اشکوں میں نہیں ڈھلتے
شرارے بن کے لیکن رقص کرتے ہیں رگ جاں میں
بنانا تھا جسے منصور اسے دار و رسن بخشا
اسے یوسف بناتے ہیں جسے رکھتے ہیں زنداں میں
وہ کشتی آج ڈوبا چاہتی ہے پاس ساحل کے
سلامت ایک مدت تک رہی جو بحر طوفاں میں
زمانے میں فقط ایک بے بسی کا ساتھ ہوتا ہے
کوئی اپنا نہیں ہوتا کبھی حال پریشاں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.