چراغ کی اوٹ میں ہے محراب پر ستارہ
چراغ کی اوٹ میں ہے محراب پر ستارہ
رکا ہوا ہے ابھی گل خواب پر ستارہ
یہ کس روانی میں ڈوبتی جا رہی ہیں آنکھیں
چمک رہا ہے یہ کیوں رخ آب پر ستارہ
رکی ہوئی ہے زمین پانی کے منطقے پر
ٹھہر گیا ہے نگاہ بیتاب پر ستارہ
کہیں مری دھوپ کی حکومت ہے آئنے پر
جھکا ہوا ہے کہیں زر آب پر ستارہ
محیط میں گھومتے رہیں گے اگر سفینے
سیاہ پڑنے لگے گا گرداب پر ستارہ
سنا تھا اس رات کے مقابل بھی آئینہ ہے
مگر دکھائی دیا ہے مہتاب پر ستارہ
میں ہوں کسی رات کی سیاہی کا رزق لیکن
تلاش کرتا ہوں روئے احباب پر ستارہ
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 395)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.