چراغوں کے بجھانے کو ہوا بے اختیار آئی
چراغوں کے بجھانے کو ہوا بے اختیار آئی
گلابوں کی مہک بکھری تو آواز شرار آئی
بگولوں نے سفر میں آندھیوں کا آسماں دیکھا
مگر اک فاختہ اپنے شجر تک بے غبار آئی
جسے تو نے اجالا جان کر چہرے پہ لکھا تھا
وہی شہرت تری رسوائیوں کے ہمکنار آئی
اندھیروں میں مجھے خود اک ستارہ ڈھونڈنے آیا
کہ شہر بے ہنر سے اک صدائے اعتبار آئی
مری آنکھوں میں جتنے رنگ تھے سب جل گئے جاذبؔ
مگر وہ مجھ سے ملنے جب بھی آئی بے قرار آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.