چشم ظاہر بیں کو ہر اک پیش منظر آشنا
چشم ظاہر بیں کو ہر اک پیش منظر آشنا
مل نہیں سکتا تجھے اب مجھ سے بہتر آشنا
ظرف تیرا مجھ پہ روشن ہو گیا ہے اس طرح
جس طرح قطرے سے ہوتا ہے سمندر آشنا
ٹوٹنا تقدیر اس کی توڑنا اس کا خمیر
غیر ممکن ہے نہ ہو شیشے سے پتھر آشنا
ہر طرح کے پھول ہیں دل کی زمیں پر دیکھیے
کس طرح کہہ دوں نہیں سینے سے خنجر آشنا
میں نے چٹانوں پہ گل بوٹے تراشے ہیں بہت
آپ کی نظریں بھی ہوتیں کاش منظر آشنا
جانتا ہوں کون کیا ہے آپ کیوں دیں مشورہ
میں لٹیروں سے بھی واقف اور رہبر آشنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.