چشم ظاہر سے رخ یار کا پردہ دیکھا
چشم ظاہر سے رخ یار کا پردہ دیکھا
آنکھیں جب پھوٹ گئیں تب یہ تماشا دیکھا
دیکھنا یہ ہے کہ ہم نے تمہیں کیسا چاہا
پوچھنا یہ ہے کہ تم نے ہمیں کیسا دیکھا
پھر جلاؤ گے کبھی طالب دیدار کا خط
سیکڑوں آنکھوں سے اس نے تمہیں دیکھا دیکھا
کان وہ کان ہے جس نے تری آواز سنی
آنکھ وہ آنکھ ہے جس نے ترا جلوہ دیکھا
آپ کہتے ہیں کہ جا دیکھ لیا دل تیرا
کہیے تو اپنے سوا دل میں مرے کیا دیکھا
تم خبر بھی نہ ہوئے خانہ بدوشوں سے کبھی
ہم نے گھر پھونک دیا سب نے تماشا دیکھا
جن سے ہوں سوختہ جانوں کے کلیجے ٹھنڈے
انہیں جلووں سے حسنؔ طور کو جلتا دیکھا
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 128)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.